راس آئی مجھے خودی میری
راس آئی مجھے خودی میری
لوگ کرتے رہے بدی میری
اس کا صدمہ شدید ہے مجھ کو
بات خالی چلی گئی میری
اس نے کچھ دیر بات مانی تو
دیر تک پر نہیں چلی میری
صاف اظہار عشق تھا اس میں
پر وہ سمجھانا شاعری میری
اب وہ کہتا ہے جان حاضر ہے
جان جس نے نکال لی میری
میرؔ و غالبؔ کا بھی زمانہ تھا
پر ہے اکیسویں صدی میری
ساتھ اس کے ہے بزم اک اظہرؔ
ہوگی محسوس کیا کمی میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.