راس آئی نہ مجھے انجمن آرائی بھی
راس آئی نہ مجھے انجمن آرائی بھی
آفت جان بنی ہائے شناسائی بھی
دشمنوں کی مرے اوقات کہاں تھی اتنی
سازش قتل میں شامل تھا مرا بھائی بھی
آنکھ اندھی تھی زمانے سے یہاں لوگوں کی
مر گئی زیر دہن قوت گویائی بھی
تجھ سے نسبت ہو کوئی سنگ ملامت کی اگر
مجھ کو پیاری ہے ترے شہر میں رسوائی بھی
کشتیٔ زیست جہاں ڈوب رہی تھی میری
میرے اپنے تھے وہاں لوگ تماشائی بھی
کر دیا مجھ کو مسائل نے ابھی سے بوڑھا
وقت نے رخ سے مرے چھین لی رعنائی بھی
مفلسی جن کے مقدر میں لکھی ہے شمسیؔ
ان کے گھر بجتی نہیں ہے کبھی شہنائی بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.