راستہ اب روکنے والا یہ میرا کون ہے
راستہ اب روکنے والا یہ میرا کون ہے
وہ نہیں ہے دوسرا پھر اس کے جیسا کون ہے
کون ہے مامور میری مخبری پر ان دنوں
میری خاطر یہ پس دیوار ٹھہرا کون ہے
کون میرے روبرو ہے آئنہ در آئنہ
میرے پیچھے چل رہا ہے جو یہ سایہ کون ہے
جن سے تھی پہچان وہ سب جا بسے ہیں دور دیس
میری بستی میں رہا میرا شناسا کون ہے
تم سے وابستہ تمہارے چاہنے والے بہت
پوچھتا ہوں میں بتاؤ میرے جیسا کون ہے
ہر قدم ہر سانس پر مضبوط ہے اس کی گرفت
میرے پیچھے یہ پڑا میرے خدایا کون ہے
ٹوٹ کر بکھرا ہے میرے ہاتھ سے میرا وجود
اس جہاں میں مجھ سا محروم تمنا کون ہے
خون کے رشتے بھی جھوٹے ہو گئے ثابت متینؔ
کس کو میں اپنا کہوں میرا شناسا کون ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.