راستہ ہے محال جیسا کچھ
راستہ ہے محال جیسا کچھ
حوصلہ ہے مجال جیسا کچھ
دل پہ اکثر گزرتا رہتا ہے
گردش ماہ و سال جیسا کچھ
عشق کیا ہے پتہ نہیں پر ہے
ہجر جیسا وصال جیسا کچھ
اس کے بارے میں آتا رہتا ہے
دل میں اکثر خیال جیسا کچھ
وصل میں اس کے لب پہ جانے کیا
تھرتھرا کے سوال جیسا کچھ
ذہن و دل میں ہے ایک مدت سے
درد جیسا ملال جیسا کچھ
پاؤں اٹھتے نہیں اٹھائے بھی
کچھ ہے پاؤں میں جال جیسا کچھ
اس طرف ہی چلی ہے کیوں دنیا
جس طرف ہے زوال جیسا کچھ
ہے گرفتار جزر و مد ہستی
کچھ تو ہو اعتدال جیسا کچھ
مجھ کو تسلیم ہے خدا میرے
تو نے بخشا ہے حال جیسا کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.