راستہ کوئی مل گیا ہوتا
راستہ کوئی مل گیا ہوتا
دو قدم تو اگر چلا ہوتا
میں نہ ہوتا تو کیا ہوا ہوتا
کیا دعا ہوتی کیا خدا ہوتا
وقت کی بھیڑ میں اکیلا تھا
ساتھ چلتا تو رہنما ہوتا
پارساؤں کی انجمن ہوتی
پارسائی ترا بھلا ہوتا
تیرے ہوتے ہوئے ہوا کیا کیا
تو نہ ہوتا تو کیا ہوا ہوتا
وہ ہے کس کا جو ہر کسی کا ہے
میرا اپنا کوئی خدا ہوتا
ہم سفر اپنے آشنا ہوتے
جسم و جاں میں نہ فاصلہ ہوتا
زخم دینے کی آرزو کی تھی
زخم کھانے کا حوصلہ ہوتا
عشق درماں ہے عشق بازی کا
جان لیتے تو کیا مزہ ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.