راستہ مجھ سے الگ تم بھی بنا سکتے ہو
راستہ مجھ سے الگ تم بھی بنا سکتے ہو
تم جو چاہو تو مجھے چھوڑ کے جا سکتے ہو
آتش ہجر کے شعلوں نے جلایا ہے مجھے
مسکرا کر انہیں گلزار بنا سکتے ہو
بن تمہارے میں جیوں اس سے ہے بہتر مرنا
اپنے ہاتھوں سے مجھے زہر پلا سکتے ہو
بے سبب میرے مصائب کا اڑاتے ہو مذاق
سامنے آؤ اگر آگ بجھا سکتے ہو
دیکھنے عشق کی رسوائی کو آئے ہیں سبھی
ہو سکے تو ذرا پردہ یہ اٹھا سکتے ہو
درد دنیا کا لئے پھرتے ہو احمدؔ دل میں
ہم کو معلوم ہے تم غم بھی چھپا سکتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.