راستے کی دھول نے پیروں کو زخمی کر دیا (ردیف .. ن)
راستے کی دھول نے پیروں کو زخمی کر دیا
بحر سے ماہی الگ کرنا مجھے آتا نہیں
بیٹھ جاؤں دو گھڑی آرام سے یارو کہیں
زندگی کے دشت میں ایسا کوئی سایہ نہیں
خواب سا سندر بدن تھا بستر کمخواب پر
رات بھر پھر بھی مرے دل نے سکوں پایا نہیں
چھا گئی ہے خامشی کی برف میرے ذہن پر
کلپنا کے دیش میں سورج کبھی مرتا نہیں
نرم جسموں کی خوشی آنکھوں میں بھر کر رات کو
سبزۂ خود رو پہ اخترؔ میں کبھی سویا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.