Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راستے کی سمت اکثر دیکھتے رہتے ہیں کیوں

یاسمین حمید

راستے کی سمت اکثر دیکھتے رہتے ہیں کیوں

یاسمین حمید

MORE BYیاسمین حمید

    راستے کی سمت اکثر دیکھتے رہتے ہیں کیوں

    خاک اپنے فیصلوں کی چھانتے رہتے ہیں کیوں

    کیوں جلا رکھتے ہیں ہم اپنے تجسس کا دیا

    جس کو پا لیتے ہیں اس کو ڈھونڈتے رہتے ہیں کیوں

    ہم مہک کے استعارے کو بدلتے کیوں نہیں

    تحفۂ خوشبو گلوں سے مانگتے رہتے ہیں کیوں

    تجربہ ہم توڑنے کا کیوں اسے کرتے نہیں

    رنجشوں کے دائرے میں گھومتے رہتے ہیں کیوں

    لوح نا ہموار پر حرف وفا تو لکھ دیا

    اس کی بابت اس قدر اب سوچتے رہتے ہیں کیوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے