راستے منزلوں کے بنی زندگی
راستے منزلوں کے بنی زندگی
تو کبھی راستے میں ملی زندگی
ریت سی مٹھیوں سے پھسلتی رہی
قطرہ قطرہ پگھلتی رہی زندگی
اس زمانہ کو پیغام دے جائے گی
چاہے اچھی ہو یا پھر بری زندگی
میری رہبر بھی ہے میری ہم راز بھی
دے رہی ہے نصیحت تبھی زندگی
ہر طرف ڈھیر لاشوں کے دکھنے لگے
حادثوں میں بنی سنسنی زندگی
جان لے کے ہتھیلی پہ چلتی ہوں میں
موت کو جی رہی ہے مری زندگی
آج سے تیرے میرے الگ راستے
وہ تری زندگی یہ مری زندگی
جانے کب سے رکی تھی تری آس میں
آنسوؤں میں جمی برف سی زندگی
ان ہواؤں کے تیور بڑے سخت ہیں
دیکھ سرحد کدھر جائے گی زندگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.