راستے میں آ رہے ہیں جو ندی نالے نہ دیکھ
راستے میں آ رہے ہیں جو ندی نالے نہ دیکھ
منزلوں کی چاہ ہے تو پاؤں کے چھالے نہ دیکھ
راہ حق پر گامزن رہ اور حق کی بات کر
کیا ستم ڈھائیں گے تجھ پر یہ ستم والے نہ دیکھ
ہمت مرداں اگر قائم ہے تو پھر فکر کیا
ظلم کے سر کو کچل دے حق کے متوالے نہ دیکھ
میرے بھائی آدمی کی آدمیت کو پرکھ
مفلس و نادار یا پھر مال و زر والے نہ دیکھ
حسن باطن حسن ظاہر سے بڑی شے ہے نہ بھول
رنگ ہیں دونوں خدا کے گورے اور کالے نہ دیکھ
یہ ہے تاریخی عمارت اس کی عظمت کو سلام
گرد آلودہ عمارت میں لگے جالے نہ دیکھ
کھل جا سم سم کھل جا سم سم کب تلک چلائے گا
تو علی بابا نہیں ہے توڑ دے تالے نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.