راستے پر ہے کائی کی مخمل
راستے پر ہے کائی کی مخمل
پاؤں تیرا کہیں نہ جائے پھسل
ہات پھیلائے خشک پیڑوں نے
دیکھ کر دور دودھیا بادل
دل ہے خاموش جھیل کی صورت
کنکری پھینکیے کہ ہو ہلچل
سرفروشوں کو ہے تلاش اس کی
چھپ گئی ہے کہاں پہ جا کے اجل
کھول کر کاگ سوچ میں گم ہوں
بڑبڑاتی ہے میز پر بوتل
آپ کس پیڑ کو بچائیں گے
جل رہا ہے تمام ہی جنگل
پیچ و خم ہیں کہیں نہ ہریالی
زیست میدان کی طرح چٹیل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.