رات ایسی کہ کبھی جس کا سویرا نہ ہوا
رات ایسی کہ کبھی جس کا سویرا نہ ہوا
درد ایسا کہ کوئی جس کا مسیحا نہ ہوا
راز اک دل میں لیے پھرتے ہیں صحرا صحرا
کوئی ہم راز تو ہو شہر میں ایسا نہ ہوا
میرے احساس کی قسمت میں ہی محرومی تھی
کبھی سوچا نہ ہوا اور کبھی چاہا نہ ہوا
دل کے آئینے میں ہر عکس ہے دھندلا دھندلا
لاکھ صورت ہے مگر کوئی بھی تم سا نہ ہوا
بزم اغیار میں شاہدؔ کے اڑے تھے پرزے
کوئی چرچا نہ ہوا کوئی تماشا نہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.