رات اندر اتر کے دیکھا ہے
کتنا حیران کن تماشا ہے
ایک لمحے کو سوچنے والا
ایک عرصے کے بعد بولا ہے
میرے بارے میں جو سنا تو نے
میری باتوں کا ایک حصہ ہے
شہر والوں کو کیا خبر کہ کوئی
کون سے موسموں میں زندہ ہے
جا بسی دور بھائی کی اولاد
اب وہی دوسرا قبیلہ ہے
بانٹ لیں گے نئے گھروں والے
اس حویلی کا جو اثاثہ ہے
کیوں نہ دنیا میں اپنی ہو وہ مگن
اس نے کب آسمان دیکھا ہے
آخری تجزیہ یہی ہے ملالؔ
آدمی دائروں میں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.