Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات بے پردہ سی لگتی ہے مجھے

شارق کیفی

رات بے پردہ سی لگتی ہے مجھے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    رات بے پردہ سی لگتی ہے مجھے

    خوف نے ایسی نظر دی ہے مجھے

    آہ اس معصوم کو کیسے بتاؤں

    کیوں اسے کھونے کی جلدی ہے مجھے

    جوش میں ہیں اس قدر تیماردار

    ٹھیک ہوتے شرم آتی ہے مجھے

    اک لطیفہ جو سمجھ میں بھی نہ آئے

    اس پہ ہنسنا کیوں ضروری ہے مجھے

    منتشر ہونے لگے سارے خیال

    نیند بس آنے ہی والی ہے مجھے

    اب جنوں کم ہونے والا ہے مرا

    خیر اتنی تو تسلی ہے مجھے

    لاکھ مدھم ہو تری چاہت کی لو

    روشنی اتنی ہی کافی ہے مجھے

    گرد ہے بارود کی سر میں تو کیا

    موت اک افواہ لگتی ہے مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 57)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے