رات بیزار سا گھر سے جو میں تنہا نکلا
رات بیزار سا گھر سے جو میں تنہا نکلا
چاند بھی جیسے میرے غم کا شناسا نکلا
سر بسر ڈوب گیا رات کے سناٹے میں
چاندنی جس کو میں سمجھا تھا وہ دریا نکلا
دور سے آئی گلی میں کہیں قدموں کی صدا
اپنا گھر چھوڑ کے مجھ سا کوئی تنہا نکلا
سوئی تھی چاندنی پتوں سے ڈھکی سڑکوں پر
ایک جھونکا سر شب خاک اڑاتا نکلا
سامنے گھر کے ترے کوئی کھڑا تھا جیسے
وہم اپنا تری دیوار کا سایا نکلا
چاندنی راہ ملاقات میں دیوار بنی
چاند بھی جیسے ترا چاہنے والا نکلا
رات کے موڑ پہ کون آئنہ بردار ملا
جس کو سمجھا تھا تری یاد زمانہ نکلا
رات بھر موج ہوا سے تری خوشبو آئی
چاند تاروں میں ترا نقش کف پا نکلا
اس بھرے شہر میں ہم چاک گریباں ٹھہرے
جس کو دیکھا وہی سرگرم تماشا نکلا
ہم تو اس دل ہی کو سمجھے تھے بیاباں خاورؔ
چاند بھی دور تک اک رنگ کا صحرا نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.