رات بھر آتی رہی اک درد پروردہ صدا
رات بھر آتی رہی اک درد پروردہ صدا
ڈھونڈھنے نکلے تو سارے دشت میں کوئی نہ تھا
جب کبھی میں نے کوئی تصویر اتاری ذہن سے
دہر میں اس شکل کا کوئی نہ کوئی مل گیا
حادثوں کے کارواں گھر میں بلائے بار بار
صرف اک جملے کی خاطر کیا ہوا کیسے ہوا
ڈھونڈھتا پھرتا تھا جس کو دشت میں بازار میں
کل مجھے وہ آئنے میں اتفاقاً مل گیا
ایک لمحہ راہ میں ایسا بھی آ پہنچا تھا جب
میں بھی کوئی اور تھا اور وہ بھی کوئی اور تھا
ایک سایہ چھانتا رہتا ہے خاک اس شہر میں
چاندنی کی لوریاں دیتی ہے جب ٹھنڈی ہوا
جانے کیوں لوگوں نے خاموشی کی چادر اوڑھ لی
جب تمہارا تذکرہ عابدؔ ذرا آنے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.