رات بھر فصل بہار آنے کا ساماں ہونا
رات بھر فصل بہار آنے کا ساماں ہونا
صبح پو پھٹتے ہی ہاتھوں میں گریباں ہونا
تم مرا حال نہ دیکھو کہ ملیں گی نظریں
مجھ سے دیکھا نہیں جائے گا پشیماں ہونا
ہجر اور جی کے بہل جانے کی کوشش توبہ
مشکلیں اور بغیر آپ کے آساں ہونا
میری کشتی کو بہرحال ہے موجوں سے لگاؤ
ہو جو ہر موج کو ہے شامل طوفاں ہونا
چھیڑ دی ظلم کی توجیہہ سلامت رہیے
شرم آئی بھی تو آیا نہ پشیماں ہونا
اپنے ہی دل میں کھلے پھول سے کہتا ہے رضاؔ
تو جہاں ہے اسے راس آئے گلستاں ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.