رات بھر گردش تھی ان کے پاسبانوں کی طرح
رات بھر گردش تھی ان کے پاسبانوں کی طرح
پانو میں چکر تھا میرے آسمانوں کی طرح
دل میں ہیں لیکن انہیں دل سے غرض مطلب نہیں
اپنے گھر میں رہتے ہیں وہ مہمانوں کی طرح
دل کے دینے کا کہیں چرچا نہ کرنا دیکھنا
لے کے دل سمجھا رہے ہیں مہربانوں کی طرح
نام پر مرنے کے مرتے ہیں مگر مرتے نہیں
کون جی سکتا ہے ہم سے سخت جانوں کی طرح
دل جو کچھ کہتا ہے کرتے ہیں وہی بیخودؔ مگر
سن لیا کرتے ہیں سب کی بے زبانوں کی طرح
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 84)
- Author : Professor Unwan Chishti
- مطبع : Asila Offset Printers, Kalan Mahal, Dariyaganj, New Delhi-6 (1989)
- اشاعت : 1989
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.