Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات بھر ہم کو رلانے کا سبب پوچھیں گے

افسر دکنی

رات بھر ہم کو رلانے کا سبب پوچھیں گے

افسر دکنی

MORE BYافسر دکنی

    رات بھر ہم کو رلانے کا سبب پوچھیں گے

    وہ جو مل جائیں ستانے کا سبب پوچھیں گے

    ہو کے مایوس ترے گاؤں میں آئیں گے مگر

    لوگ پھر لوٹ کے آنے کا سبب پوچھیں گے

    خود ہی وہ دور بہت دور رہا کرتے ہیں

    اور ہم سے ہی بھلانے کا سبب پوچھیں گے

    اک نہ اک روز چلے آئیں گے خود ہی ہم تک

    ہم سے جب اپنا بنانے کا سبب پوچھیں گے

    دستکیں دوگے تو کیا بولو گے یہ تو سوچو

    سونے والے جو جگانے کا سبب پوچھیں گے

    تم کو معلوم اگر ہو تو بتا دو افسرؔ

    ہم اگر پیار نبھانے کا سبب پوچھیں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے