رات بھر میں خواب بن کر اس کی وحشت دیکھتی
رات بھر میں خواب بن کر اس کی وحشت دیکھتی
کیف الفت میں جو مضمر ہے وہ شدت دیکھتی
اک سلگتی آگ بن کر رہ گیا میرا وجود
آگ جل کر راکھ ہو جاتی تو حدت دیکھتی
معجزہ کچھ یوں ہوا یوسف زلیخا مل گئے
مجھ کو میرا پیار مل جاتا تو قدرت دیکھتی
بد کلامی پر وہ نادم ہے مجھے ہوتا یقیں
اس کی آنکھوں میں اگر اک بار خفت دیکھتی
میرے آنسو اس کے لب چھو کر مجھے آواز دیں
کاش محرومی میری اتنی تو فرحت دیکھتی
مجھ کو لگتا خواب جیسے سب حقیقت بن گئے
کچھ دنوں میں پاس رہ کر اس کی الفت دیکھتی
کاش میں اک بار ملتی اس سے پہلے کی طرح
اور پھر اس سے بچھڑ جانے کی لذت دیکھتی
ہارنے کی آرزو میں پیار کا رستہ چنا
جیتنے کی آرزو ہوتی تو نصرتؔ دیکھتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.