رات بھر تھا میں کسی خواب میں گم
رات بھر تھا میں کسی خواب میں گم
موج در موج تھا گرداب میں گم
گہرے پانی کا شناور تھا کبھی
دیکھنا اب اسے پایاب میں گم
وجد میں آؤں تو رقصاں سر بزم
اور کبھی خلوت محراب میں گم
ایک فریاد گلو بستہ رہی
جیسے نغمہ کسی مضراب میں گم
در بدر ہونا مقدر ٹھہرا
جب توکل ہوا اسباب میں گم
ہم سے حیرت کا سفر طے نہ ہوا
ہم کہ تھے منظر نایاب میں گم
خشک ہوں آنکھیں تو ڈھونڈیں ترا عکس
تو کہاں جا کے ہوا آب میں گم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.