رات بھی ہم نے رو رو کاٹی دن بھی سو کے خراب کیا
رات بھی ہم نے رو رو کاٹی دن بھی سو کے خراب کیا
کھلنے والی آنکھوں کو بھی عمداً محو خواب کیا
ایک ہی روٹی کو دھو دھو کر پیتے رہے ہم شام و سحر
ساری عمر میں شاید ہم نے ایک ہی کار ثواب کیا
رزق تو ہے مقسوم ہمارا اس کو دعا کی حاجت کیوں
ڈھانک کے چہرہ دست دعا سے ہم نے خود سے خطاب کیا
اس کی نظر سے تیر جو نکلا ٹھیک نشانے پر بیٹھا
گھائل آہو بن کر ہم نے بن بن کو شاداب کیا
اشک بہا دینے کے ہنر میں ثانی اس کا کوئی نہیں
اک دن ہنستے ہنستے اس نے سب کو تہہ سیلاب کیا
بچپن میں دیکھا تھا ہم نے ماں کا چہرہ یاد نہیں
بوعلی سینا بن کر ہم نے اس کے رخ کو کتاب کیا
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1573)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.