رات دن ایک سا رہتا ہے اجالا مرے گھر (ردیف .. ی)
رات دن ایک سا رہتا ہے اجالا مرے گھر
آتشیں آہ ہے یا آٹھ پہر کی بتی
پڑ گئی رکھتے ہی ناصور جگر میں ٹھنڈک
اس کا پیکاں بھی ہے کیا خوب اثر کی بتی
شب فرقت کا اندھیرا نہ گیا پر نہ گیا
کام کچھ موم کی آئی نہ اگر کی بتی
رات گھر اوس کے دیے میں کہیں جلتی تھی ضرور
تار ہائے نگہ اہل نظر کی بتی
شمع کی مجھ کو ضرورت نہیں واللہ ظہیرؔ
میری روشن ہے ہر اک مصرعۂ تر کی بتی
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 101)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.