رات دن اتنا سوچتا کیا ہے
رات دن اتنا سوچتا کیا ہے
سچ بتا تیرا مسئلہ کیا ہے
وہ نظر دے کہ پڑھ سکوں مولیٰ
میری تقدیر میں لکھا کیا ہے
جو تعاقب میں ہے مرے اس کو
ذات سے میری فائدہ کیا ہے
میری تعریف کر رہا ہے مگر
میرے بارے میں جانتا کیا ہے
جان بھی تیرے نام پر کر دی
اور تو مجھ سے چاہتا کیا ہے
زخم تجھ کو ملا ہے جو احمدؔ
مندمل ہوگا سوچتا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.