رات دن کا سب سکوں بے چینیوں میں آ گیا ہے
رات دن کا سب سکوں بے چینیوں میں آ گیا ہے
درد سارا نیند کی کچھ گولیوں میں آ گیا ہے
دو برس میں حادثوں نے کر دیا ہے حال ایسا
مجھ میں جو تھا شور وہ خاموشیوں میں آ گیا ہے
اک جدائی لفظ گزرا اس سے ہو کر ٹرین جیسے
اور کوئی ٹرین کی ان پٹریوں میں آ گیا ہے
تھا کوئی ٹوٹا ستارا آسماں سے اور اس کا
نور سارا کان کی ان بالیوں میں آ گیا ہے
لب رہیں خاموش سانسیں گفتگو کرتی رہیں اور
درمیاں جو شور تھا وہ چوڑیوں میں آ گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.