Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات دن لب پہ نہ ہو کیونکہ بیان دہلی

سید مہدی حسین مہدی

رات دن لب پہ نہ ہو کیونکہ بیان دہلی

سید مہدی حسین مہدی

MORE BYسید مہدی حسین مہدی

    رات دن لب پہ نہ ہو کیونکہ بیان دہلی

    نہ مکیں اب وہ رہے اور نہ مکان دہلی

    بعض مقتول ہوئے بعضوں نے پھانسی پائی

    نام کو بھی نہ رہے پیر و جوان دہلی

    شکوہ بے فائدہ کرتا ہے کسی کا ہمدم

    تھا مقدر میں لکھا یوں ہی زیان دہلی

    نہیں بازار محبت میں خریدارئ دل

    چھان ڈالی ہے ہر اک میں نے دوکان دہلی

    نہ وہ ارباب طرب ہیں نہ وہ ہیں اہل نشاط

    ہاں نظر آتے ہیں کچھ مرثیہ خوان دہلی

    غمزہ تھا آفت جاں اور قیامت قامت

    عجب انداز کے تھے ماہ رخان دہلی

    گھس کے صندل کا لگانا جنہیں درد سر تھا

    دل پہ رکھتے ہیں وہ اندوہ گران دہلی

    فرش گل پہ جو جھجکتے تھے قدم رکھتے ہوئے

    چلتے کانٹوں پہ ہیں وہ نازکنان دہلی

    غش پہ غش آتے اگر دیکھتے حضرت یوسف

    ایسے انداز کے تھے کج کلہان دہلی

    جھک گیا چرخ خجل ہو کے قدم بوسی کو

    اس نے دیکھی تھی کبھی رفعت شان دہلی

    ہوش جاتے رہے تھرا گئی نار دوزخ

    پہنچی افلاک پہ جب آہ و فغان دہلی

    خاک جل بھن کے تو ہو جائے گا چرخ بد بیں

    نالہ کر بیٹھے جو دل سوختگان دہلی

    کچھ عجب نقشہ یہاں کا نظر آتا ہے مجھے

    کیونکہ دلی پہ کیا جائے گمان دہلی

    اور شہروں کے کریں لاکھ تکلف لیکن

    نہیں ہونے کی میسر یہ زبان دہلی

    ہیں نئے رنگ نئے روپ جہاں کے مہدیؔ

    کف افسوس ہے اور لالہ رخان دہلی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے