رات دن پر شور ساحل جیسا منظر مجھ میں تھا
رات دن پر شور ساحل جیسا منظر مجھ میں تھا
تم سے پہلے موجزن کوئی سمندر مجھ میں تھا
آج تیری یاد سے ٹکرا کے ٹکڑے ہو گیا
وہ جو صدیوں سے لڑھکتا ایک پتھر مجھ میں تھا
جیتے جی صحن مزار دوست تھا میرا وجود
اک شکستہ سا پیالہ اور کبوتر مجھ میں تھا
میں کہاں جاتا دکھانے اپنے اندر کا کمال
جو کبھی مجھ پر نہ کھل پایا وہ جوہر مجھ میں تھا
ڈھونڈھتا پھرتا ہوں اس کو رات دن خود میں حسنؔ
وہ جو کل تک مجھ سے بھی اک شخص بہتر مجھ میں تھا
- کتاب : Ham Ne Bhi Mohabbat Ki Hai (Pg. 79)
- Author : Hassan Abbasi
- مطبع : Nastalique Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.