Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات گئے دن بھر کی باتوں سے جی کو بہلاتے ہیں

قیصر منور

رات گئے دن بھر کی باتوں سے جی کو بہلاتے ہیں

قیصر منور

MORE BYقیصر منور

    رات گئے دن بھر کی باتوں سے جی کو بہلاتے ہیں

    نیند نہیں آتی ہے لیکن خواب تو پھر بھی آتے ہیں

    کیسے باہر چھوڑ آتے ہیں بھری پڑی اک دنیا کو

    کمرے میں اتنی تنہائی آپ کہاں سے لاتے ہیں

    ایک زمانہ سمجھ رہا ہے چہرہ دیکھ کے دل کی بات

    اک وہی بات سمجھ نہیں پاتا ہم جس کو سمجھاتے ہیں

    ایک خموشی ہے جو آوازوں سے کم نہیں ہوتی ہے

    ایک خلا ہے اپنے اندر جس کو بھرتے جاتے ہیں

    وقت بڑا ہی ظالم ہے اک پل میں پھیل سا جاتا ہے

    جانے کیسے اتنے دکھ اک لمحے میں آ جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے