Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات گئے یوں دل کو جانے سرد ہوائیں آتی ہیں

مظفر وارثی

رات گئے یوں دل کو جانے سرد ہوائیں آتی ہیں

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    رات گئے یوں دل کو جانے سرد ہوائیں آتی ہیں

    اک درویش کی قبر پہ جیسے رقاصائیں آتی ہیں

    سادہ لوحی کی نبٹے گی اس رنگین زمانے سے

    دو آنکھوں کا پیچھا کرنے لاکھ ادائیں آتی ہیں

    ڈھونڈھ رہی ہے میرے تن میں شاید میری روح مجھے

    اپنے سناٹوں سے کچھ مانوس صدائیں آتی ہیں

    میرا اک اک لمحہ کرب لیے پھرتا ہے صدیوں کا

    اک دنیا کے رستے میں کتنی دنیائیں آتی ہیں

    پہلے سر سے اونچی لہروں سے بھی ہم لڑ لیتے تھے

    اب تو ان سوکھے ہونٹوں پر صرف دعائیں آتی ہیں

    دشت نوردی کے دوران مظفرؔ سر پر دھوپ رہی

    جب سے کشتی میں بیٹھے ہیں روز گھٹائیں آتی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam-e- muzaffar warsi (Pg. 117)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے