رات اک بدنام گھر کی ہو رہی تھی چاندنی
رات اک بدنام گھر کی ہو رہی تھی چاندنی
ایک میلی چاندنی کو دھو رہی تھی چاندنی
اک بڑے ہوٹل کی ویراں چاندنی پر لیٹ کر
جانے کیوں اپنا تقدس کھو رہی تھی چاندنی
دوستوں کے ساتھ وہ تھا میکدے میں رات بھر
اور بستر پر اکیلی سو رہی تھی چاندنی
شہر میں جلتے مکاں بہتے لہو کو دیکھ کر
جنگلوں میں منہ چھپاتے رو رہی تھی چاندنی
دھوپ جھلساتی رہی دن بھر جو کھیتوں کو تو کیا
رات کو اپنی شعاعیں بو رہی تھی چاندنی
رات تھی ویراں کھنڈر تھا میں تھا میرا کرب تھا
بوجھ میرے درد و غم کا ڈھو رہی تھی چاندنی
غم کا ساتھی کون ہے یہ سوچ کر تنہا تھا میں
ساتھ لیکن میرے نشترؔ رو رہی تھی چاندنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.