Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات اک بے تاب جذبے کی طرح ڈھلتی رہی

کرشن مراری

رات اک بے تاب جذبے کی طرح ڈھلتی رہی

کرشن مراری

MORE BYکرشن مراری

    رات اک بے تاب جذبے کی طرح ڈھلتی رہی

    تھک گئے تھے شوخ منظر اور فضا تھی سو گئی

    جگنو جگنو سی چمک ہے آج پلکوں پر سجی

    شورشیں احساس کی شاید جواں ہیں آج بھی

    ارتکاز فکر ہے شاید بھٹکتی آگہی

    لمحہ لمحہ روٹھتی جائے مری آوارگی

    گنگناتی ہے فضا صد برگ سی صد رنگ سی

    لمحہ لمحہ ناچتی ہے فکر و فن کی تازگی

    خلوتوں کی گفتگو میں جلوتوں کے روپ میں

    نکھری نکھری سی لگے ہے سوچ کی دوشیزگی

    قد مرے تخئیل کا شاید چھلاوا بن گیا

    عریاں عریاں سی لگے ہے خوش لباسی شوق کی

    شوخ سی مورت اجنتا کی کھڑی ہے روبرو

    مرمریں انگڑائیوں میں جلوہ گر ہے شاعری

    پھر در دل پر ہے شاید اک اجازت کی طرح

    کھوئی کھوئی دستکوں کی اک تھکن خاموش سی

    جھن جھنن سی ہو رہی ہے آج پھر من کے گگن

    ہر نفس آواز دیتی ہے مسافت دور کی

    یہ نگاہوں کی نگاہوں سے نرالی گفتگو

    پھر سوالوں کی جوابوں سے ہوئی ہے دوستی

    مصلحت تو بالیقیں کچھ عادتاً مجبور ہے

    سو گئی ہے آخرش اب رات کی بھی تیرگی

    دل کے اندر موسم صد رنگ کی ہیں شورشیں

    بے کراں ہے روشنی بھی بے کراں ہے تیرگی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے