رات جاگے تو کہکشاں بولے
درد آئے تو پھر جہاں بولے
کیوں مرے پاس پاس رہتے ہو
دور جاؤ تو امتحاں بولے
اس کی منزل کا ہر گماں غائب
جس کے رستے کا ہر نشاں بولے
روشنی وہ کراں کراں موجود
تیرگی جس کی بے کراں بولے
اک نہ اک دن زمین بولے گی
روز سر پر یہ آسماں بولے
آج سورج ضرور نکلے گا
آج درد شب نہاں بولے
ہم رہے ہیں کہاں کہاں خاموش
اور جانے کہاں کہاں بولے
چاند سورج زمین اور تارے
وہ بیچارہ کہاں کہاں بولے
چاند بدلی سے دے صدا اس کو
پھول شاخوں کے درمیاں بولے
میرے اندر اڑے وہ جگنو سا
اور آ کر قریب جاں بولے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.