رات کا حسن بھلا کب وہ سمجھتا ہوگا
رات کا حسن بھلا کب وہ سمجھتا ہوگا
چاند بے فیض اندھیروں میں نکلتا ہوگا
چند لمحوں کی رفاقت کا اثر ہے شاید
درد میٹھا سا کہیں اور بھی اٹھتا ہوگا
ہچکیوں سے یہی اندازہ لگایا ہم نے
یاد کوئی تو دل و جان سے کرتا ہوگا
ساتھ گزرے ہوئے موسم کا تصور لے کر
بارشوں میں وہ ہر ایک سال بہکتا ہوگا
بس یہی سوچ کے ہر روز لکھا کرتا ہوں
وہ مرا غم مرے اشعار میں پڑھتا ہوگا
اس کے اشکوں کا گنہ گار میں ہو جاؤں گا
وہ مجھے یاد اگر کر کے سسکتا ہوگا
یاد ہوں گی اسے بھولی ہوئی قسمیں ذاکرؔ
وہ مرے ذکر پہ چپ چاپ ٹھہرتا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.