رات کا کیا ذکر ہے شام و سحر آیا نہیں
رات کا کیا ذکر ہے شام و سحر آیا نہیں
کون سا الزام ہے جو میرے سر آیا نہیں
یوں تو راہ بے خطر میں رہنما ملتے رہے
پر خطر راہوں میں کوئی راہبر آیا نہیں
کون جانے کس کے ڈر سے آج پھر میرا رفیق
چاہتا تھا میرے گھر آنا مگر آیا نہیں
اس قدر قربت بڑھی ہر نقش دھندلا ہو گیا
وہ تھا میرے سامنے لیکن نظر آیا نہیں
دل کو کیا کہئے کہ وہ قاتل کے گھر خود ہی گیا
لاکھ کوشش کی مگر وہ راہ پر آیا نہیں
لاکھ اندیشوں نے انورؔ گھیر رکھا ہے مجھے
رات سر پر آ گئی اور نامہ بر آیا نہیں
- کتاب : Nuquoosh-e-hayaat (Pg. 29)
- Author : Anwar Jamal Anwar
- مطبع : Anwar Jamal Anwar (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.