رات کا پچھلا پہر کیسی نشانی دے گیا
رات کا پچھلا پہر کیسی نشانی دے گیا
منجمد آنکھوں کے دریا کو روانی دے گیا
میں صداقت کا علمبردار سمجھا تھا جسے
وہ بھی جب رخصت ہوا تو اک کہانی دے گیا
پہلے اپنا تجزیہ کرنے پہ اکسایا مجھے
پھر نتیجہ خیزیوں کو بے زبانی دے گیا
کیوں اجالوں کی نوازش ہو رہی ہے ہر طرف
کیا کوئی بجھتے چراغوں کو جوانی دے گیا
کیوں نہ اس آوارہ بادل کو دعائیں دیجئے
جو سمندر کو خلش صحرا کو پانی دے گیا
- کتاب : Rat jage (Pg. 43)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.