رات کا تاریک تر پتھر جگر پانی کریں
رات کا تاریک تر پتھر جگر پانی کریں
ہم بھلا کس کے لیے یہ کار لا ثانی کریں
دن تو دن راتوں کو بھی یہ اپنی من مانی کریں
مملکت پر دل کی یادیں جیسے سلطانی کریں
بس گئے ہیں آنکھ میں منظر پس منظر سراب
ہم کہاں تک اپنے خوابوں کی نگہبانی کریں
اک طلسمی رنگ میں کھو جائیں جب چہرے تمام
فرض ہے آنکھوں پہ کیا اظہار حیرانی کریں
اب تو سارے فیصلے ہیں سنگ دل راتوں کے ہاتھ
یہ اگر چاہیں تو پھر خوابوں کی ارزانی کریں
جب اداس آنکھیں دلوں سے گفتگو کرنے لگیں
پھر تو لب بے کار ہی ذکر پشیمانی کریں
- کتاب : Aks e Gumgushta (Pg. 3)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.