رات کے در پہ یہ دستک یہ مسلسل دستک (ردیف .. ے)
رات کے در پہ یہ دستک یہ مسلسل دستک
آمد صبح فروزاں کا پتا دیتی ہے
پھونک ڈالے گی یہ اک روز قبائے صیاد
آتش گل کو صبا اور ہوا دیتی ہے
تیرگی زادوں سے کب نور کا سیلاب تھمے
فیصلہ وقت کا تاریخ سنا دیتی ہے
آنچ آتی ہے ستاروں سے جو کچھ پچھلے پہر
خواب شیریں سے نگاروں کو جگا دیتی ہے
کتنی نادیدہ بہاروں کی تمنائے جواں
دامن جاں میں مرے آگ لگا دیتی ہے
سینۂ سنگ میں بیتاب ہے وہ کاوش شوق
جو حقیقت کو بھی خوابوں کی ضیا دیتی ہے
شمع محراب وفا بن کے حیات رسوا
دل نگاری کا مری کچھ تو صلا دیتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.