رات کو میرے بام تلک مہتاب تھا یا تم آئے تھے
رات کو میرے بام تلک مہتاب تھا یا تم آئے تھے
جھیل کنارے رقص پری کا خواب تھا یا تم آئے تھے
شام کسی کی یاد میں ہرسو ہجر کے بادل چھائے تھے
آج مری نم آنکھوں میں سیلاب تھا یا تم آئے تھے
آئی تھی اک سرد ہوا لے کر ساون کا گیت کوئی
پھولوں سے ہر ایک شجر شاداب تھا یا تم آئے تھے
آج غموں کے ساز پہ کس نے ہجر کا نغمہ چھیڑا تھا
آج سروں کے تار پہ اک مضراب تھا یا تم آئے تھے
زلف نے تیری رات کو جیسے گھیر لیا تھا بانہوں میں
رات مرے اطراف میں اک گرداب تھا یا تم آئے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.