رات کیوں مختصر نہیں ہوتی
رات کیوں مختصر نہیں ہوتی
ہجر کی کیوں سحر نہیں ہوتی
جو گزرتی ہے ہجر میں مجھ پر
کیا انہیں کچھ خبر نہیں ہوتی
زندگی کیوں وبال ہے یارو
چین سے کیوں بسر نہیں ہوتی
حسرتیں دل میں ہیں بہت لیکن
کوئی بھی بار ور نہیں ہوتی
لاگ سے جو پڑے کسی شے پر
وہ نظر بے اثر نہیں ہوتی
کب کیا ہے اسے نظر انداز
اس کو یہ کیوں خبر نہیں ہوتی
کچھ دعا میں اثر نہ ہو تو نہ ہو
بد دعا بے اثر نہیں ہوتی
خالق جزو و کل ادھر بھی دیکھ
کیوں توجہ ادھر نہیں ہوتی
تم سے آشفتہ سر کی اے خاورؔ
بات کچھ معتبر نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.