رات ملی تنہائی ملی اور جام ملا
گھر سے نکلے تو کیا کیا آرام ملا
ایک بہت ہی بوجھل شام کے آتے ہی
سونے دل کو یادوں کا کہرام ملا
وہی محلہ وہی پرانا گھر تھا وہاں
دروازے پر لیکن اور ہی نام ملا
کام کی خاطر دن بھر دوڑ لگاتے ہیں
بیکاری میں آخر کچھ تو کام ملا
ملا نہ علویؔ نام ادب کے دفتر میں
پانچ برس چپ رہنے کا انعام ملا
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 53)
- Author :محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.