رات پھر بولتی رہیں آنکھیں
رات پھر بولتی رہیں آنکھیں
راز سب کھولتی رہیں آنکھیں
کس طرح اعتبار کر پاتے
ہر طرف ڈولتی رہیں آنکھیں
میرے کپڑوں سے گھر سے گاڑی سے
حیثیت تولتی رہیں آنکھیں
چہرے کتنے نقاب پہنے تھے
صورتیں مولتی رہیں آنکھیں
تھی وہاں مے نہ ساقی پیمانے
پر نشہ گھولتی رہیں آنکھیں
- کتاب : مٹھی بھر چاندنی (Pg. 38)
- Author : ریکھا راج ونشی
- مطبع : 20دوسری منزل پٹ پڑ گنج گاؤں،نئی دہلی۔110091 (2016)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.