Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات تو شوق سے سنتی ہے کہانی میری

راحت سلطانہ

رات تو شوق سے سنتی ہے کہانی میری

راحت سلطانہ

MORE BYراحت سلطانہ

    رات تو شوق سے سنتی ہے کہانی میری

    دن کہاں سنتا ہے آشفتہ بیانی میری

    دل تو کہتا ہے کہ میں کرتی رہوں سیر جہاں

    روز ہوتی ہی رہے نقل مکانی میری

    اب تو خیر اور بھی ہیں چاہنے والے لیکن

    ماں کی الفت ہے مگر سب سے پرانی میری

    لاج رکھی ہے دعاؤں کی مرے مالک نے

    اس نے جب دیکھی ہے اشکوں کی روانی میری

    معنوی بھی ہے حقیقی بھی ہے میری اولاد

    باقی رہ جائے گی دنیا میں نشانی میری

    اشک غم پیتے ہوئے میں نے گزاریں راتیں

    اس بلندی پہ ہے اب تشنہ دہانی میری

    اتنا مصروف رکھا ہے مرے مالک نے مجھے

    میں سناؤں تو بھلا کیسے کہانی میری

    اسی کالج کی فضاؤں نے بلایا ہے مجھے

    جس میں پڑھتے ہوئے گزری ہے جوانی میری

    گیت اس کے ہی سناتا ہے سدا وہ راحتؔ

    دل نے میرے تو کبھی بات نہ مانی میری

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے