راتوں کی نیند اڑ گئی دن کا سکوں گیا
راتوں کی نیند اڑ گئی دن کا سکوں گیا
ہاتھوں سے اپنا حال محبت میں یوں گیا
آنکھیں گئیں حواس گئے ہم بکھر گئے
جب سب چلا گیا تو نکل کر جنوں گیا
دل مثل گلستاں تھا خزاں میں اجڑ گیا
آنکھوں سے قطرہ قطرہ نکل کر کے خوں گیا
اس سے جو آنکھیں چار ہوئیں تو غضب ہوئیں
نظروں سے آج میرے جگر تک فسوں گیا
بتلاؤ اہل عصر کو احوال دل نقیؔ
تن سے عبا و سر سے عمامہ یہ کیوں گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.