Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راتوں کو جاگنے کی سزا بن کے رہ گیا

خالد رحیم

راتوں کو جاگنے کی سزا بن کے رہ گیا

خالد رحیم

MORE BYخالد رحیم

    راتوں کو جاگنے کی سزا بن کے رہ گیا

    میں تیری آرزو میں دعا بن کے رہ گیا

    اک بازگشت میرا مقدر بنی رہی

    میں گنبدوں کے بیچ صدا بن کے رہ گیا

    ہر گام تشنگی کا سفر تھا مرے لیے

    گھر سے چلا تو دشت بلا بن کے رہ گیا

    ملنے کی آرزو نے جلایا تمام رات

    میں تیری رہ گزر پہ دیا بن کے رہ گیا

    گم صم کھڑی تھی رات اندھیرا سمیٹ کر

    کوئی خیال تھا کہ دیا بن کے رہ گیا

    نکلا تھا آسمان کی وسعت کو ناپنے

    میں اپنی چاہتوں میں خلا بن کے رہ گیا

    خالدؔ کھڑا تھا میں بھی سزا اور جزا کے بیچ

    دھڑکا جو دل تو خوف خدا بن کے رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے