راتوں میں جگنے کے لیے اور چین کھونے کے لیے
راتوں میں جگنے کے لیے اور چین کھونے کے لیے
ہم نے محبت یار کی بیمار ہونے کے لیے
کل ہم نے جب تارے گنے اور گفتگو کی چاند سے
سارے چراغوں نے کہا تھا ہم سے سونے کے لیے
ہم بے سبب ٹکرا گئے تھے عشق کے طوفان سے
تھا ٹوٹنا بھی لازمی خود کو سنجونے کے لیے
نور جہاں ہیں اور بھی شیریں زباں ہیں اور بھی
اک ہم ہی کیوں اس کو ملے پھر جادو ٹونے کے لیے
اس زندگی کے غم کا کیا ہے آج ہے کل ہو نہ ہو
پھر کیوں گوائیں وقت ہم کچھ خواب بونے کے لیے
سچ میں انہیں بھی عشق ہے ہم سے اجی یہ کیا کہا
یعنی کہ وہ بھی آ گئے برباد ہونے کے لیے
اب دور ہوتے جا رہے ہیں ریتؔ ہم سے رشتہ سب
دھاگا کوئی اب چاہئے رشتہ پرونے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.