راتوں رات ہی فانی ہونا پڑتا ہے
راتوں رات ہی فانی ہونا پڑتا ہے
اس کے بعد کہانی ہونا پڑتا ہے
اپنی ذات سے آگے جانا ہے جس کو
اس کو برف سے پانی ہونا پڑتا ہے
جب بھی عقل بناتی ہے پہلا مصرع
دل کو مصرع ثانی ہونا پڑتا ہے
- کتاب : عشق (Pg. 133)
- Author :معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.