Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راز دل کا یوں کھلا قرطاس پر

نسیم بیگم نسیم

راز دل کا یوں کھلا قرطاس پر

نسیم بیگم نسیم

MORE BYنسیم بیگم نسیم

    راز دل کا یوں کھلا قرطاس پر

    ایک آنسو گر گیا قرطاس پر

    اک بھرم تھا یوں زباں نہ کھل سکی

    اور سب کچھ کہہ دیا قرطاس پر

    سچ کو دیکھا لفظ گونگے ہو گئے

    کس طرح دیتی صدا قرطاس پر

    تھیں ملاقاتیں بھی کاغذ کی طرح

    ہو رہا ہے فاصلہ قرطاس پر

    میری روداد غم الفت سنی

    اور قلم بھی رو دیا قرطاس پر

    آنے والوں کے جگر چھلنی نہ ہوں

    لکھ دو ایسا فلسفہ قرطاس پر

    لفظ صدیوں سے رہے نوحہ کناں

    وقت سے میں نے کہا قرطاس پر

    خامشی کی چیخ تھی لفظوں میں اور

    درد نے سب کہہ دیا قرطاس پر

    خود لکھا اور خود ہی خود کو پڑھ لیا

    مل گیا ہے راستہ قرطاس پر

    بس حقیقت تھی قلم تھا ہاتھ میں

    ہو گیا سب آئنہ قرطاس پر

    تو نے بھی دنیا سے منہ موڑا نسیمؔ

    اور قلم بھی چل دیا قرطاس پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے