راز دل آشکار ہوتا ہے
راز دل آشکار ہوتا ہے
آدمی شرمسار ہوتا ہے
جس پہ ان کی نگاہ ہوتی ہے
صاحب اقتدار ہوتا ہے
پھول دامن کو چاک کرتے ہیں
جب بھی عہد بہار ہوتا ہے
دل میں ارمان جب نہیں ہوتے
حسرتوں کا مزار ہوتا ہے
اس کی رحمت کو پیار آتا ہے
جب کوئی شرمسار ہوتا ہے
منزل عشق طے جو کرتا ہے
بندۂ کردگار ہوتا ہے
یاد آتی ہے جب کبھی ان کی
ہر نفس بے قرار ہوتا ہے
ان کے چہرے کو دیکھ کر راہیؔ
دل پہ کب اختیار ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.