راز دل جو آدمی دل میں چھپا سکتا نہیں
راز دل جو آدمی دل میں چھپا سکتا نہیں
وہ کسی کو راز داں اپنا بنا سکتا نہیں
دور گردوں لاکھ چاہے امتحاں لیتا رہے
چشم تر سے میں حدیث غم سنا سکتا نہیں
اس طرح مجھ کو مٹایا اس ستم ایجاد نے
اب زمانہ بھی نشاں میرا مٹا سکتا نہیں
کیوں نہ اپنی ہی حدوں میں رہ کے جینا سیکھ لیں
کوئی اپنے آپ سے باہر تو جا سکتا نہیں
زندگی کیا ہے مسلسل کشمکش ہے اے سرورؔ
موت سے پہلے کوئی آرام پا سکتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.