Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راز دل کیوں نہ کہوں سامنے دیوانوں کے

قمر جلالوی

راز دل کیوں نہ کہوں سامنے دیوانوں کے

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    راز دل کیوں نہ کہوں سامنے دیوانوں کے

    یہ تو وہ لوگ ہیں اپنوں کے نہ بیگانوں کے

    وہ بھی کیا دور تھے ساقی ترے مستانوں کے

    راستے راہ تکا کرتے تھے مے خانوں کے

    بادلوں پر یہ اشارے ترے دیوانوں کے

    ٹکڑے پہنچے ہیں کہاں اڑ کے گریبانوں کے

    راستے بند کئے دیتے ہو دیوانوں کے

    ڈھیر لگ جائیں گے بستی میں گریبانوں کے

    نہ اذاں دیتا نہ ہشیار برہمن ہوتا

    در تو اس شیخ نے کھلوائے ہیں بت خانوں کے

    آپ دن رات سنوارا کریں گیسو تو کیا

    کہیں حالات بدلتے ہیں پریشانوں کے

    منع کر گریۂ شبنم پہ نہ یہ پھول ہنسیں

    لالے پڑ جائیں گے اے باد صبا جانوں کے

    کیا زمانہ تھا ادھر شام ادھر ہاتھ میں جام

    صبح تک دور چلا کرتے تھے پیمانوں کے

    وہ بھی کیا دن تھے ادھر شام ادھر ہاتھ میں جام

    اب تو رستے بھی رہے یاد نہ مے خانوں کے

    آج تک تو مری کشتی نے نہ پائی منزل

    قافلے سینکڑوں گم ہو گئے طوفانوں کے

    خاک صحرا پہ لکیریں ہیں انہیں پھر دیکھو

    کہیں یہ خط نہ ہوں لکھے ہوئے دیوانوں کے

    دیکھیے چرخ پہ تارے بھی ہیں کیا بے ترتیب

    جیسے بکھرے ہوئے ٹکڑے مرے پیمانوں کے

    ہاتھ خالی ہیں مگر ملک عدم کا ہے سفر

    حوصلے دیکھیے ان بے سر و سامانوں کے

    سر جھکائے ہوئے بیٹھے ہیں جو کعبہ میں قمرؔ

    ایسے ہوتے ہیں نکالے ہوئے بت خانوں کے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    قمر جلالوی

    قمر جلالوی

    مأخذ :
    • کتاب : Rashq-e-Qamar (Pg. 141)
    • Author : Qamar Jalalvi
    • مطبع : Shaikh Shokat ali and Sons

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے